“کارکنان احتجاج کرنے آئے تھے، گولیاں کھانے نہیں آئے تھے، کلاشنکوف یا جی تھری کی گولیاں کھانے نہیں آئے تھے، اپنی ہی پولیس اور اپنے ہی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں شہید ہونے نہیں آئے تھے، سب نہتے تھے، اُن پر سیدھی گولیاں چلائی گئیں۔ ظلم کیا ہے آپ نے” – شیخ وقاص اکرم
یہ الفاظ شیخ وقاص اکرم کے ہیں جو ایک دردناک اور غمگین حقیقت کو اجاگر کرتے ہیں۔ یہ وہ وقت تھا جب بے گناہ شہری اپنے حقوق کے لئے احتجاج کرنے سڑکوں پر نکلے تھے، لیکن ان کا استقبال گولیوں اور طاقت کے ذریعے کیا گیا۔ یہ وہ مظلوم لوگ تھے جو صرف اپنے حقوق کی آواز بلند کر رہے تھے، مگر ان پر نہتے ہونے کے باوجود ظلم کے پہاڑ توڑے گئے۔
شیخ وقاص اکرم نے یہ الفاظ اس اندوہناک واقعے کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کہے جب نہتے احتجاج کرنے والوں پر اپنے ہی اداروں کی جانب سے گولیاں چلائی گئیں۔ کلاشنکوف یا جی تھری کی گولیاں ان کی تقدیر نہیں بننی چاہیے تھیں، بلکہ یہ وہ لوگ تھے جو اپنے حق کے لئے پرامن طریقے سے سڑکوں پر نکلے تھے۔
یہ اقتباس اس بات کی گواہی ہے کہ جب حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی طاقت کا غلط استعمال کرتے ہیں تو وہ نہ صرف اپنے عوام کے ساتھ ظلم کرتے ہیں بلکہ ان کے حقوق کا بھی قتل کرتے ہیں۔ ظلم صرف وہی نہیں جو جسمانی تشدد کے ذریعے ہوتا ہے بلکہ یہ وہ سلوک بھی ہے جو کسی کی آواز دبانے یا ان کے بنیادی حقوق چھیننے کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
Leave a Comment